عصر حاضر میں ادب اطفال کی اہمیت - تلنگانہ اردو اکیڈیمی پر مذاکرہ

تلنگانہ ریاستی اردواکیڈیمی کے زیراہتمام ’’ عصر حاضر میں ادب اطفال کی اہمیت ‘‘ پر مذاکرہ کا انعقاد
ڈاکٹر محمد غوث ڈائرکٹر/سکریٹری اور ادارہ ادب اور کاروان ادب کے ذمہ داروں کا خطاب

تلنگانہ ریاستی اردواکیڈیمی کے زیراہتمام ڈاکٹرمحمد غوث ڈائرکٹر /سکریٹری تلنگانہ ریاستی اردواکیڈیمی کی صدارت میں آج سہ پہر ‘‘ عصر حاضر میں ادب اطفال کی اہمیت ’’پر ایک مذاکرہ منعقد ہوا۔

اس مذاکرے میں بھٹکل (کرناٹک ) سے ادارہ ادب اور کاروان ا دب کے عہدیداران اور بھٹکل سے شائع ہونے والے بچوں کے رسالے ‘‘پھول ’’ کے سرپرست و مدیر اور دیگر ارکان نے شرکت کی ۔ ڈاکٹر محمد غوث ڈائرکٹر /سکریٹری نے مذاکرے میں اپنے صدارتی خطاب میں تمام مہمانان کا خیر مقدم کر تے ہوئے کہا کہ بھلے ہی بھٹکل ایک چھوٹا سا علاقہ ہے مگر یہاں ادب اطفال سے متعلق جو کام انجام دیے جارہے ہیں وہ لائق تحسین ہیں اور آنے والے دنوں میں اس کے اثرات ملک گیر سطح پر مرتب ہوں گے۔
انہوں نے بھٹکل سے تشریف لائے وفد کا استقبال کیا اورانہیں تلنگانہ ریاستی اردواکیڈیمی کی کارکردگی اور فروغ اردو سے متعلق جاری سرگرمیوں سے واقف کروایا، بالخصوص قومی زبان اور روشن ستارے کی شروعات اور اس میں موجود مواد کی اہمیت و افادیت بھی زیر گفتگو رہی۔

ادارہ ادب اور کاروان ادب کے سرپرست مولانا عبدالمتین منیری نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج سے 40سال قبل کھلونا، جامعہ، نور اور ٹافی جیسے رسائل بچوں میں بہت مقبول تھے جس کی وجہ سے ان میں مطالعہ کا شوق فروغ پاتا تھا مگر آج صورتحال برعکس ہو گئی ہے، اسی خلاء کو ہم نے پر کرنے کے لئے بھٹکل میں واقع جامعہ اسلامیہ کے زیر اہتمام بچوں کے لئے کتب خانوں کا آغاز کیا جس کے ثمر آور نتائج برآمد ہورہے ہیں۔

بھٹکل سے شائع ہونے والے بچوں کے رسالے ‘‘پھول ’’ کے مدیر اعلیٰ مولانا محمد سمعان خلیفہ ندوی نے مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہورہی ہے کہ آج ہم ادب اطفال سے متعلق گفت و شنید کے لئے یہاں جمع ہوئے ہیں۔ آج ہر طرف بے دینی کا دوردورہ ہے جس کا راست شکار مسلم طلباء و طالبات بن رہے ہیں۔ان حالات میں ملت کا پڑھا لکھا طبقہ اپنے علمی وسائل کے ذریعہ ان کی رہنمائی کرسکتا ہے ۔ ان ہی حالات کو پیش نظر رکھ کر ہم نے بھٹکل جیسے چھوٹے سے شہر سے ادب اطفال کے ضمن میں رسالہ ‘‘پھول ’’ کی شروعات کی ہیں ۔ صرف چار سال کے قلیل سے عرصہ میں آج پورے خطہ میں مطالعہ کا ذوق فروغ پایا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں تلنگانہ ریاستی اُردواکیڈیمی کا علمی و ادبی دورہ کرتے ہوئے بڑی مسرت ہورہی ہے ’ اس سے بڑ ھ کر خوشی اس بات کی بھی ہے کہ اکیڈیمی ہذا کو ایک ایسے دانشورڈائرکٹرکی سرپرستی حاصل ہوئی ہے جنہوں نے پولیٹیکل سائنس جیسے مشکل مضمون میں پوسٹ ڈاکٹریٹ کیا ہے اور چاہتے ہیں کہ اس کے تناظر میں مسلمانوں کے مصائب و مشکلات کا حل تلاش کیا جائے ۔ ادب اطفال کے متعلق ہماری کوشش یہی ہونی چاہیے کہ ہم بچوں کی دلچسپی سے متعلق مواد فراہم کریں تبھی ہم اپنے ادب کو پاسکیں گے۔

مذاکرے سے مولانا عبداللہ غازی مدیر رسالہ ‘‘پھول’’ بھٹکل’ مولانا ڈاکٹر عبدیالحمید اطہر ندوی ’ ڈاکٹر فاضل حسین پرویز مدیر ہفت روزہ ‘‘گواہ’’ اور ڈاکٹر مختار احمد فردین صدر اردو ماس سوسائٹی فار پیس نے بھی خطاب کیا۔ نظامت کے فرائض جناب سردار سلیم معاون مدیر رسالہ روشن ستار ے انجام دیے جب کہ محمد ارشد مبین زبیری انچارج ماہنامہ قومی زبان نے ہدیہ تشکر پیش کیا۔

اس موقع پر جناب وی ۔کرشنا سپرنٹنڈنٹ اردواکیڈیمی’محمد عطا اللہ خان اکاؤنٹنٹ’جناب شیخ محمد اسمعیل سینئر اسٹینو’ ڈاکٹر احتشام ا لدین خرم سینئر اسسٹنٹ’ اطہر خان’ انورعلی خان’ محمد جنید اللہ بیگ’ محمد اسمعیل جاوید’ رجب علی پاشا’ محمد رفیع جونیر اسسٹنٹس’ ارکان عملہ و دیگر معززین میں جناب جے ایس افتخار نمائندہ روزنامہ ہندو’ ڈاکٹر جہانگیر احساس اور ڈاکٹر مظفر الدین ساجد بھی موجود تھے۔

تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی کو لائک/فالو/شئر کیجیے: